تاریخ ادب اردو کو از سرِ نو ترتیب دینے کی ضرورت: ڈاکٹر شیخ عقیل احمد

ئی دہلی، 6اگست — مکمل ومستندحاصل کرنے اور مہیا کرانے کی غرض سے تاریخ ادب اردو کو از سرِ نو ترتیب دینے کی ضرورت ہے یہ بات قومی اردوکونسل کے ڈائریکٹر ڈاکٹر شیخ عقیل احمد نے صدر دفترمیں منعقد ہ تاریخ اردوادب پینل کی میٹنگ میں کہی 
انہوں نے کہاکہ قومی اردو کونسل اردو کاایک بڑا ادارہ ہے جہاں نہ صرف ادب بلکہ دیگر مختلف علوم وفنون کے ساتھ بچوں کے ادب پربھی بہت سی کتابیں شائع کی جاتی ہیں۔ تاریخ ادب اردو کی بہت سی اہم کتابیں منظر عام پر آکر دادوتحسین حاصل کرچکی ہیں۔ لیکن ان میں طلبا اور اساتذہ کو کہیں نہ کہیں تشنگی محسوس ہوتی ہے۔انھوں نے کہا کہ جامعات کے معتبرترین اور ماہرین کی رہنمائی میں تاریخ ادب اردو کی ازسر نو ترتیب کا کام کیا جائے گا اور اسے ہر طرح کے تحفظات سے پاک رکھنے کی کوشش بھی کی جائے گی۔
انہوں نے کہاکہ اس میں پسند اور ناپسند کی قطعی گنجائش نہیں ہوگی بلکہ غیر جانبدارانہ معروضی طریقوں کا خیال رکھا جائے گا۔ انھوں نے مزید کہاکہ داستانوں میں ہماری تہذیب اور کلاسیکی زبان کا ایک بڑا سرمایہ موجود ہے۔ ہماری موجودہ نسل اپنی تہذیب وثقافت سے دور ہوتی چلی جارہی ہے۔ ساتھ ہی بہت سی پرانی داستانوں کے نسخے لائبریوں میں موجود نہیں ہیں اور جو موجود بھی ہیں، وہ پڑھنے کے قابل نہیں ہیں، اس لیے قومی اردو کونسل کی کوشش ہے کہ کچھ اہم اور معروف داستانیں شائع کی جائیں تاکہ نئی نسل اس سے روشناس ہوسکے۔اس حوالے سے کونسل نے پیش رفت کی ہے اور آئندہ مہینوں میں اشاعتِ نو کی صورت میں کچھ داستانیں منظر عام پر آجائیں گی۔
میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے مشہور ومعروف ناقد وادیب اورمحقق پروفیسر ابوالکلام قاسمی نے کہا کہ اردو ادب کی تاریخ میں مبالغہ آرائی بہت زیادہ پائی جاتی ہے اور مناسب اور نامناسب باتوں کی افراط وتفریط بھی بہت زیادہ ہے۔ کونسل ان خامیوں اور کمیوں کو دور کرنے کی بھرپور کوشش کرے گی۔ 
پروفیسر ابن کنول نے کہاکہ ہم اپنی تاریخ اور تہذیب سے رفتہ رفتہ دور ہوتے جارہے ہیں۔ایسے میں کم از کم ایک مستند تاریخ ادب کی شدید ضرورت محسوس ہورہی ہے۔ اس موقع پر پروفیسرآفتاب احمد آفاقی نے کہا کہ یہ ایک چیلنج بھرا کام ہے مگر اس کے باوجود قومی اردو کونسل سے یہ امید کی جاسکتی ہے کہ وہ معینہ مدت میں اپنے ہدف کو حاصل کرلے گی۔ 
میٹنگ میں جن حضرات نے شرکت کی ان میں پروفیسر شاہد پرویز، پروفیسر قمرالہدیٰ فریدی، ڈاکٹر شرف النہار،ڈاکٹر اطہرسلطانہ، ڈاکٹر رحمن اختر، ڈاکٹر مسیح الزماں انصاری کے علاوہ ڈاکٹر شمع کوثر یزدانی اسسٹنٹ ڈائریکٹر اکیڈمک، ڈاکٹر فیروز عالم اسسٹنٹ ایجوکیشن آفیسر، محمد شہاب الدین ریسرچ اسسٹنٹ، ساجد الحق ریسرچ اسسٹنٹ اور ڈاکٹر شاہد اخترکے نام قابل ذکر ہیں۔ 

Read more at http://www.uniurdu.com/ncpul-history-urdu-adab/national/news/1690546.html#cgzrhIiiDO2GsZAg.99

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں