نئی دہلی یکم جنوری ( پی ایم آئی) وزیر مملکت (وسائل فروغ انسانی ) ڈاکٹر ستیہ پال سنگھ نے لوک سبھا میں ایک تحریر ی جواب میں بتایا ہے کہ ملک میں اقلیتوں کی تعلیم کو فروغ دینے کے لئے متعدد اقدامات کئے گئے ہیں۔ نئے اقدامات کی تفصیلات ، جن کا مقصد اقلیتی تعلیم کو فروغ دیناہے درج ذیل ہیں :
1۔ ماقبل میٹرک اسکالر شپ اسکیمیں ، مابعد میٹرک اسکالر شپ اسکیمیں ، میرٹ اور وسائل پر مبنی وظائف ، مولانا آزاد قومی فیلو شپ ، نیا سویرا ۔ مفت کوچنگ اور معاون اسکیم اور مولانا آزاد ایجوکیشن فاؤنڈیشن ۔ ان تمام چیزوں کا مقصد مشتہرکردہ اقلیتی برادریوں کو تعلیمی لحاظ سے بااختیار بنانا ہے ۔ ان تمام اسکیموں کو عملی جامہ پہنانے کے لئے ریاستی حکومتیں / مرکز کے زیر انتظام علاقے اور بینک وقفے وقفے سے ان کا جائزہ لیتے رہتے ہیں۔نیاسویرا – مفت کوچنگ اور معاون اسکیم کا نفاذ ۔حکومت / پرائیویٹ کوچنگ اداروں کے ذریعہ کیا جاتا ہے ، جو اقلیتی امور کی وزار ت کے پینل میں شامل ہوتے ہیں ۔حکومت نے اس سلسلے میں آزاد نگراں حضرات کو بھی اس کام میں شامل کیا ہے۔اس کے علاوہ مولانا آزاد قومی فیلوشپ کا نفاذ یونیورسٹی گرانٹس کمیشن ( یوجی سی ) کے ذریعہ کیا جاتا ہے اور یہ کام براہ راست فائدہ منتقلی یعنی ڈی بی ٹی موڈ کے ذریعہ انجام دیا جاتا ہے ۔اس کا مقصدبھی اقلیتی تعلیم کا فروغ ہے۔
2- اقلیتی طبقات کے طلبا کو یو پی ایس سی / اسٹاف سلیکشن کمیشن ( ایس ایس سی )/ ریاستی پبلک سروس کمیشن ( پی ایس سی ) وغیرہ کے ابتدائی امتحانات میں کامیاب ہونے کے بعد تقویت فراہم کرنے کی اسکیم ۔ اس کا نفاذ اقلیتی امور کی وزارت کی جانب سے کیا جاتا ہے جس کا اہتمام ابتدائی امتحانات میں کامیابی حاصل کرنے والے طلباسے درخواستیں طلب کرکے انہیں تقویت فراہم کرکے کیا جاتا ہے۔ امیدواران کے استحقاق کی جانچ ان کے ذریعہ پاس کئے گئے ابتدائی امتحانات کے نتائج اور ایڈ مٹ کارڈ وغیرہ کی بنیاد پر کی جاتی ہے اور فنڈ براہ راست ان کے کھاتوں میں منتقل کردیا جاتاہے۔
3- استاد ( روائتی فنون /صناعی کو ترقی دینے کے لئے ہنرمندی کو بہتر بنانا اور تربیت فراہم کرنا ) سے متعلق رہنما خطوط کا تعلق ایک ایسے نظام سے ہے ، جس کا تعلق آزادانہ ایجنسی کے توسط سے انتظامی اطلاعاتی نظام سے ہے، جس کے تحت متعلقہ مالی رپورٹوں کی باقاعدہ اور اچانک جانچ اور نگرانی انجام دی جاتی ہے۔
4- سیکھو اورکماؤ ( اقلیتوں کے لئے ہنر مندی ترقیاتی پہل قدمی ) اس کے تحت ایک ایسا نظام فراہم کرایا جاتا ہے ،جس کا تعلق آزادانہ ایجنسی کے توسط سے انتظامی اطلاعاتی نظام سے ہے، جس کے تحت متعلقہ مالی رپورٹوں کی باقاعدہ اور اچانک جانچ اور نگرانی انجام دی جاتی ہے۔
5- کثیر شعبہ جاتی ترقیاتی پروگرام ، وزیر اعظم کے نئے پندرہ نکاتی پروگرام کے تحت جس کا تعلق اقلیتوں کی فلاح وبہبود سے ہے ، ضلعی اورریاستی سطح پر مذکورہ پندرہ نکاتی پروگرام کی نگرانی اور پیش رفت کا جائزہ لیتی ہے۔ مرکزی سطح پر سہ سطحی نگرانی میکا نزم مذکورہ پندرہ نکانی پروگرام کی پیش رفت اور نگرانی کا فریضہ انجام دیتا ہے۔ اقلیتی امور کی وزارت کے سکریٹری کی صدارت میں ایم او ایم اے یعنی باآختیار کمیٹی مذکورہ پندرہ نکاتی پروگرام کی کلی پیش رفت اور نفاذ کی نگرانی کرتی ہے ۔
6- جموں وکشمیر کے لئے وظائف کی اسکیم ۔ انسانی وسائل کی ترقی اور فروغ کی وزارت نے جموں وکشمیر کے نوجوانوں کو ریاست کے باہر واقع تعلیمی اداروں سے استفادہ کرنے کے عمل کی حوصلہ افزائی کے لئے اور انہیں ایسا موقع فراہم کرنے کے لئے کہ وہ بقیہ ملک کے اپنے ہم منصب طلبا کے رابطے میں آسکیں ، قومی دھارے کا ایک حصہ بن سکیں ، مذکورہ اسکیم شروع کی ہے ۔5000 ( 2070 عام نوعیت کے کورس ، 100 طبی کورس ، 2830 پیشہ ورانہ کورس ) کےلئے سالانہ بنیادوں پر اسکالر شپ فراہم کرائی جاتی ہے ۔