جرائم کی شرح میں21 فیصد کمی’سائبرآباد پولیس کی سالانہ رپورٹ، کمشنر پولیس وی سی سجنار

کمشنر پولیں وی سجنارکی قیادت میں سائبرآباد کی ٹیم کی عوام دوست اورشاندار کار کردگی کے سبب سائبر آباد پولیس کے حدود میںسال 2018 میںجرائم کی شرح میں 21 فیصد کی کمی ایک ریکارڈ کمی ہے۔اس بات کا انکشاف کمشنر سائبرآباد وی سی سجنار نے۲۰۱۸ کی سالانہ پریس کانفرنس میں کیا۔انہوں اپنی ٹیم کی ستائش کرتے ہوئے بتایا کہ سخت محنت اور خصوصی پالیسیوں کے سبب سائبرآباد پولیس نے جرائم پر قابو پانے میں کامیابی حاصل کی۔ انہوں نے بتایا کہ گذشتہ سال کی بہ نسبت 21 فیصد کمی کو ریکارڈ کیا گیا۔ اس کے علاوہ مسروقہ جائیداد کو حاصل کرنے میں ریکوری فیصد میں 58 فیصد ریکارڈ کیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ ڈکیتی کی وارداتوں میں 95 فیصد، رہزنی میں 44 فیصد، رات کے وقت سرقہ کی وارداتوں میں 24 فیصد دن کے اوقات میں سرقہ کی وارداتوں میں 19، قتل کی وارداتوں میں 7 فیصد، عام جرائم میں 25 فیصد، دھوکہ دہی کے معاملات میں 11 فیصد، لوٹ کیلئے قتل میں 33 فیصد کمی واقع ہوئی ہے جبکہ اغواء کے معاملات میں تشویشناک 66 فیصد اور فساد کے واقعات میں 39 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ کمشنر پولیس مسٹر وی سی سجنار نے بتایا کہ ریکوری کے فیصد میں اضافہ پولیس کی کارکردگی میں خود اعتمادی کا باعث ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سائبرآباد کمشنریٹ میں ہر چھوٹے جرم کی واردات پر فوری چوکسی اختیار کی جاتی ہے اور جرائم پر قابو پانے کیلئے سخت گیر اقدامات کئے گئے۔ انہوں نے بتایا کہ سال 2018ء میں 61 افراد کے خلاف پی ڈی ایکٹ کو نافذ کیا گیا جبکہ گذشتہ سال 2017ء میں صرف 18 افراد کے خلاف پی ڈی ایکٹ استعمال کیا گیا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ بچوں پر ہونے والے مظالم کی روک تھام کیلئے مجرمین کو سخت سزاء دی جارہی ہے اور پہلی مرتبہ اساتذہ کے خلاف پی ڈی ایکٹ نافذ کیا گیا۔ اس کے علاوہ مقدمات میں ملوث مجرمین کو سزاء دلانے کیلئے جامع منصوبہ بندی کے تحت اقدامات کو انجام دیا جارہا ہے جس میں کامیابی حاصل ہورہی ہے اور جس میں 9 افراد کو عمرقید کے علاوہ 11 تا 2 سال تک کی سزائیں دی گئی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ جیلوں سے رہا ہونے والے افراد پر خصوصی نظر رکھی جارہی ہے اور جیلوں سے آزاد ہونے والوں کی نقل و حرکت کو بھی ریکارڈ کیا جارہا ہے اور ان کی اطلاعات کو آن لائن حاصل کیا جارہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ مہاراشٹرا، یوپی، مدھیہ پردیش و دیگر ریاستوں سے تعلق رکھنے والے جرائم پیشہ افراد کی سرگرمیوں کی روک تھام کیلئے خصوصی اقدامات کئے جارہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ سائبرآباد پولیس حدود میں معاشی جرائم کی روک تھام کیلئے اقدامات کئے جارہے ہیں۔ کمشنر نے بتایا کہ بڑے پیمانے پر شعور بیداری کے ذریعہ معاشی جرائم کی روک تھام کے اقدامات کئے جارہے ہیں تاکہ عوام ان دھوکہ بازوں کی جعلسازی سے بچ سکیں۔ انہوں نے بتایا کہ سائبر جرائم سے بچاؤ کی خاطر عوامی مقامات پر پوسٹر اور عوام میں مواد تقسیم کیا جارہا ہے۔ کمشنر پولیس نے بتایا کہ ڈائیل 100 پر شکایت کے بعد 5 تا 6 منٹ میں شکایت گذار تک پہنچا جارہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ فنگر پرنٹ سسٹم کے ذریعہ مقدمات کی یکسوئی میں بڑی کامیابی حاصل ہورہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سال 2018ء میں اکنامک آفنس میں اضافہ ہوا ہے جس کیلئے ایک خصوصی علحدہ شعبہ تشکیل دیتے ہوئے اقدامات کئے جارہے ہیں اور اس سال 4 بڑے مقدمات کو حل کیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ خواتین کے تحفظ کیلئے شی ٹیم، بھروسہ سنٹر کے ذریعہ خدمات انجام دی جارہی ہیں اور خواتین کے علاوہ بچوں کی حفاظت کیلئے ویمن اینڈ چائلڈ سیفٹی ونگ کو تشکیل دیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ سال 2019ء میں رسپشنسٹ سسٹم کو بہتر بناتے ہوئے ہر پولیس اسٹیشن میں اس کو رائج کیا جائے گا اور تحقیقاتی طریقہ کار میں بہتری پیدا کرتے ہوئے پولیس خدمات کو آسان اور سہولت بخش بنایا جائے گا۔ اس موقع پر ڈپٹی کمشنران پولیس وینکٹیشور راؤ، شریمتی پدمجا، پرکاش ریڈی، ایڈیشنل ڈی سی پی اسپیشل برانچ مسٹر غوث محی الدین کے علاوہ دیگر اعلیٰ عہدیدار موجود تھے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں