حیدرآباد ۲۶ ڈسمبر(پی ایم آئی)سٹی پولیس کے سر براہ کوتوال شری انجنی کمار نے کہا کےشہر میں عیدین اور تمام مذہبی’’جلوس’تہوار و انتخابات پر امن’جرائم میں ریکارڈ کمیواقع ہوئی ہے جو پولیس کی شاندار کار کرد گی کا ثبوت ہے۔انہوں نے بتا یا کے شہر حیدرآباد میں رواں سال جرائم میں مجموعی طور پر 6 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے جبکہ قتل کے واقعات میں 8 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔سٹی پولیس کمشنر انجنی کمار نے آج کو یہاں چومحلہ پیالیس میں سالانہ پریس کانفرنس سے خطاب جرائم و حادثات ڈکیٹی و رہزنی واقعات کے اعداد شمار پیش کرتے ہوئے کہا کہ سال 2018کے دوران شہرمیں جملہ15215 واقعات پیش آئے جبکہ گذشتہ سال ان واقعات کی تعداد 16,140 درج کی گئی تھی اسکے علاوہ سال 2018 ء پولیس کیلئے ایک چیالنجنگ سال تھا کیونکہ ریاست تلنگانہ کے اسمبلی انتخابات کے علاوہ گنیش تہوار اور کئی وی وی آئی پی شخصیتوں کے دوروں کیلئے پولیس نے سکیوریٹی کے وسیع تر انتظامات کئے تھے ۔ چو محلہ پیالس میں منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سرقہ کی وارداتوں میں بھی 20 فیصد کمی ہوئی ہے جبکہ مسروقہ مال کی برآمدگی انتہائی اطمینان بخش رہی اور 92 فیصد مسروقہ مال برآمد کیا گیا ہے ۔ انجنی کمار نے کہا کہ خواتین کے خلاف جرائم میں بھی 38 فیصد کی کمی ہوئی ہے جبکہ اغواء کے واقعات میں 12 فیصد کمی ہوئی ہے ۔ انجنی کمار نے کہا کہ گزشتہ سال 75 قتل کی وارداتیں پیش آئیں تھیں جبکہ رواں سال 81 قتل کے واقعات درج کئے گئے ہیں ۔ کمشنر پولیس نے مزید کہا کہ مسلسل پولیس پٹرولنگ اور پکٹس متعین کئے جانے کے نتیجہ میں جرائم میں کمی ہوئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ شہر حیدرآباد میں ٹریفک کے بہاؤ میں بھی نمایاں بہتری دیکھی گئی ہے اور شہر میں موٹر کارس کی اسپیڈ 18 کیلو میٹر فی گھنٹہ سے 25 کیلو میٹر فی گھنٹہ پہونچ چکی ہے ۔ کمشنر پولیس نے بتایا کہ حیدرآباد پولیس نے 2018 ء میں سنسنی خیز جرائم کے واقعات کو حل کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے جس میں حضور نظام کے نادر ٹفن باکس کا سرقہ اور کوٹھی میٹرنیٹی ہاسپٹل سے شیرخوار بچے کے اغواء کا واقعہ شامل ہے ۔انہوں نے کہا کہ پولیس کی کڑی محنت کے نتیجہ میں انتخابات کے دوران 29 کروڑ غیرمحسوب رقم ضبط کی گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ملزمین کو سزاء دلانے میں پولیس اپنی توجہ مرکوز کئے ہوئے ہے جس کے نتیجہ میں 34 فیصد سزاء دلانے میں اضافہ ہوا ہے ۔ انجنی کمار نے کہا کہ حیدرآباد پولیس کو نمایاں کارکردگی کیلئے اسمارٹ سٹی ایوارڈ اور ای گورنرس ایوارڈ بھی دیا گیا ہے ۔ حیدرآباد کے شعبہ اسپیشل برانچ نے بھی نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک لاکھ 28 ہزار پاسپورٹ درخواستوں کی تنقیح کی ہے اور مسلسل جرائم میں ملوث ہونے والے عادی مجرمین کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے 102 افراد کو پی ڈی ایکٹ نافذ کیا گیا ہے ۔ سٹی پولیس کے شعبہ ڈیٹکٹیو ڈپارٹمنٹ (سی سی ایس) نے بھی کئی اہم کیسیس حل کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے جس میں ہیراگولڈ گروپ، ٹٹلو باجی ٹولی اور دیگر کیسیس شامل ہیں ۔ حیدرآباد ٹریفک پولیس کی جانب سے حالت نشہ میں گاڑی چلانے والوں کے خلاف بھی بڑے پیمانے پر کارروائی کی گئی ہے جس کے نتیجہ میں 29 فیصد کیسیس کا اضافہ ہوا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جاریہ سال 26779 مقدمات درج کئے گئے ہیں جس کے تحت 1368 ڈرائیونگ لائسنس کو منسوخ کیا گیا ہے ۔ انجنی کمار نے کہا کہ حیدرآباد پولیس نے ایک ٹیم ورک کے ذریعہ اپنی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے ۔سال 2018میں سٹی پولیس کا کارنامہ یہ ہے کہ سی اے آرہیڈکوآرٹر میں 1007امیدواروں نے مکمل تربیت حاصل کی ہے اورسٹی ریاپڈایکشن فورس( سی آر اے ایف) کی تشکیل دی گئی ہے جس میں 20مرد اور 20خواتین شامل ہیں اوران کو اسپیشل ٹریننگ دی جارہی ہے ۔سٹی پولیس مسلسل پیش رفت کررہی ہے ۔ آئندہ سال سے پولیس اسٹیشنوں کوعدالتوں سے مربوط کرنے کا منصوبہ زیرغورہے ۔ تمام تفتیش استغاثہ اور عدالتوں کی نگرانی میںہوگی ۔ انہوںنے کہاکہ حکومت اور ڈی جی پی کے علاوہ جمعیت کے تعاون سے وہ بہتر طورپر فرائض انجام دینے میںکامیاب رہے ہیں۔ اس پریس کانفرنس میںایڈیشنل کمشنران شیگھاگوئل ‘انیل کمار‘جواینٹ کمشنران ‘ڈی سی پیز ‘ اے سی پیز اوردیگر مجود تھے-
تلنگانہ: ریاستی اسمبلی کے سات روزہ اجلاس 37.44 گھنٹے تک جاری رہا’ 8 بل منظور
شمش آباد میں ایئر انڈیا کی طیارہ کی ہنگامی لینڈ نگ
Recent controversy over temples and mosques: RSS chief Mohan Bhagwat’s statement welcomed by religious and political leaders
بنگلہ دیش: تبلیغی جماعت میں خانہ جنگی،خونریزی میں 4 ہلاک 50 زخمی
انڈیا اتحا اور این ڈی اے کے اراکین پارلیمنٹ کا ایک دوسرے کے خلاف احتجاج