غازی آباد ، 13 دسمبر. (پی ایم آئی) غازی آباد میں ایک شخص کو اس کی 17 دن کی بچی کے قتل کے معاملے میں گرفتار کیا گیا ہے. بتایا جا رہا ہے کہ مہتاب نام کے اس شخص نے اپنی بیٹی کی جان اس لیے لے لی کیونکہ وہ بیٹا چاہتا تھا. بچی کی باڈی کی اٹاپسی کے بعد جب یہ صاف ہوا کہ اسے گلا دباکر مارا گیا ہے، تو پولیس نے اس جرم کے لئے مہتاب کے خلاف مقدمہ درج کر لیا. بچی کا قتل 24 نومبر کی رات کو ہوا تھا اور اسے اگلے دن مسوری واقع قبرستان میں دفنا دیا گیا. تاہم، ایک دن بعد بچی کے رشتہ داروں نے مہتاب پر بچی کے قتل کا الزام لگایا. اس کے بعد معاملہ پولیس کے پاس گیا اور اس نے ضلع انتظامیہ کی اجازت لے کر 5 دسمبر کو بچی کی باڈی کو باہر نکالا. اس کے بعد جسم کی اٹاپسی کی گئی. اس معاملے پر مسوری پولیس اسٹیشن کے ایس ایس او امیش بہادر سنگھ نے بتایا، ‘مہتاب کو گرفتار کر لیا گیا ہے جبکہ اس کا چھوٹا بھائی شاداب (وہ بھی معاملے میں ملزم ہے) فرار ہے. مہتاب کی بیوی فرہانا کے مطابق، اس نے (مہتاب نے) بچی کا قتل کیا. ‘ مہتاب اور شاداب کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 302، دفعہ 201، دفعہ 323 اور دفعہ 506 کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا ہے.
تلنگانہ: ریاستی اسمبلی کے سات روزہ اجلاس 37.44 گھنٹے تک جاری رہا’ 8 بل منظور
شمش آباد میں ایئر انڈیا کی طیارہ کی ہنگامی لینڈ نگ
Recent controversy over temples and mosques: RSS chief Mohan Bhagwat’s statement welcomed by religious and political leaders
بنگلہ دیش: تبلیغی جماعت میں خانہ جنگی،خونریزی میں 4 ہلاک 50 زخمی
انڈیا اتحا اور این ڈی اے کے اراکین پارلیمنٹ کا ایک دوسرے کے خلاف احتجاج