اورنگ آباد تشدد: انجینئر بننا چاہتا تھا 17 سال کا حارث

علامتی تصویربھارتی ریاست مہاراشٹرا کے اورنگ آباد شہر میں دو فریقوں کے درمیان ہوئے تشدد کے بعد حالات قابو میں ہیں۔

تشدد میں ایک نابالغ سمیت دو لوگوں کی موت ہو گئی۔ حالات کو کشیدہ دیکھ کر یہاں دفعہ 144 نافز کر دیا گیا ہے۔ فی الحال حالات قابو میں ہیں۔
پانی کی وجہ سے ہوئے تشدد میں ہلاک ہوئے نابالغ محمد حارث کے اہل خانہ نے اے بی پی نیوز سے کہا کہ اگر پولیس وقت پر کاروائی کرتی تو ان کے بیٹے کی جان بچ جاتی۔

حارث کے والدین نے بتایا کہ دسویں کلاس میں پڑھنے والا حارث انجینئر بننا چاہتا تھا، لیکن وہ گولی باری میں مارا گیا۔

ذرا‏ئع کے مطابق تشدد میں کروڑوں کی جائیداد کو آگ کے حوالے کر دیا گیا ہے۔ 100 سے زائد دکانیں جلا دی گئیں۔ درجنوں گاڑیوں کو نذر آتش کیاگیا۔

خیال رہے کہ اورنگ آباد میں پانی کے کنکشن کی وجہ سے شروع ہوئے تنازع کے بعد جمعہ کے روز سیکڑوں کی تعداد میں نوجوان سڑکوں پر اترے اور انہوں نے خوب پتھر بازی کی۔

واضح رہے کہ معاملہ اورنگ آباد کے شاہ گنج کا ہے جہاں ہندو اور مسلم دونوں فرقے کے لوگ برسوں سے ایک ساتھ رہتے آرہے رہے ہیں اور اپنی روزی روٹی کے لیے محنت مزدوری کرتے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں