شوپیاںتصا دم میں ہلاک ہونے والے 5عسکریت پسندوں میں کشمیر یونیورسٹی کاپروفیسر محمد رفیع بھی شامل

شوپیاں۶ مئی(پی ایم آئیمیں کشمیر یونیورسٹی کاپروفیسر محمد رفیع بھی شامل )کشمیر کے علاقے شوپیان میںعسکریت پسندوں اور سکیورٹی فورسز کے درمیان ہوئی ایک مڈ بھڑ میں کشمیر یونیورسٹی کے پروفیسر کے بشمول پانچ عسکریت پسند ہلاک ہو گئےواضح رہے کہ آج صبح سکیورٹی فورسز نے تصادم میں حزب المجاہدین کے کمانڈر صدام پودر، توصیف شیخ، مولوی بلال، عادل کے ساتھ کشمیر یونیورسٹی کے پروفیسر محمد رفیع کو بھی ہلاک کر دیا ہے۔اس واقعہ کے بعدکشمیر انتظامیہ نے سیکورٹی کے مد نظر جنوبی کشمیر میں موبائل اور انٹرنٹ خدمات کو روک دی گئی ہیں۔ بڈی گام گاؤں میں عسکریت پسندوں کے چھپے ہونے کی خبر ملنے پر صبح علاقے کی تلاشی شروع کی گئی۔ ایک پولیس آفسر کے مطابق جیسے ہی ہم کو پتہ چلا کہ محمد رفیع عسکریت پسندوں کے ساتھ ہیں تو ہم نے ان کے گھر والوں سے رابطہ کیا۔محمد رفیع کے گھر والوں نے بتایا کہ وہ پچھلے جمعہ سے لا پتہ تھے اور محمد رفیع کے عسکریت سندی میں شمولیت سے متعلق انہیں کسی قسم کا علم نہیں ہے۔ ذرائع کے مطابق محمد رفیع کا تقرر کشمیر یونیورسٹی میں کانٹراکٹ پر ہوا ہے اور وہ سماجیات کے شعبے کے پروفیسر ہیں۔ پولیس کے مطابق ان کے افراد خاندان میں محمد رفیع کی بیوی، ماں اور ایک بھائی شامل ہیںفوج کے فوج کے مطابق ہلاک ہونے والے عسکریت پسندوں میں حزب المجاہدین کے اعلیٰ ٰ کمانڈر شامل تھے۔کمانڈر شامل تھے۔
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ شوپیان کے بڈی گام میں جنگجوؤں کی موجودگی سے متعلق خفیہ اطلاع ملنے پر فوج، جموں وکشمیر پولیس کے اسپیشل آپریشن گروپ اور سی آر پی ایف نے مذکورہ علاقے میں گزشتہ رات کارڈن سرچ آپریشن شروع کیا۔ اطلاعات کے مطابق اس تصادم میں ایک عام شہری ہلاک ہوگیا اور سیکورٹی فورس کے متعدد اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔جموں و کشمیر کے ڈی جی پی شیش پال وید نے اپنے ٹویٹر پر بتایا کہ تصادم ختم ہوچکا ہے اور اس تصادم میں اب تک 5 عسکریت پسند ہلاک ہوچکے ہیں

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں