بیرسٹر اسد الدین اویسی نے ہریانہ میں کشمیری طلبہ پر حملہ کی سخت مذمت کی

حیدرآباد:حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ وصدر کل ہند مجلس اتحاد المسلمین بیرسٹر اسد الدین اویسی نے ہریانہ میں کشمیری طلبہ پر حملہ کی سخت مذمت کی۔پارٹی ہیڈ کوارٹرس دارالسلام میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب سے ہریانہ میں بی جے پی کی حکومت برسراقتدار آئی ہے ، لااینڈ آرڈر مکمل طور پرناکام ہوگیاہے ۔

بیرسٹر اویسی نے رمضان میں ٹرین میں حافظ جنید پر حملے کے نتیجہ میں اس کی موت ، فلم پدماوت کی ریلیز کے دوران اسکول بس پر کئے گئے حملے کے واقعہ کا بھی حوالہ دیا۔ انہوں نے کہاکہ اسکول کی بس میں معصوم بچے بیٹھے ہوئے تھے ، ان پر پتھر بازی کی گئی جس سے یہ بچے پریشان ہوگئے ۔ انہوں نے کہاکہ یہ کشمیری ،سنٹرل یونیورسٹی کے طلبہ ہیں جو نماز ادا کرکے نکل رہے تھے جن کو جان بوجھ کر نشانہ بنا کر مارا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ ہریانہ میں جو مسلمان ،دلت اورجو افراد بی جے پی ،سنگھ پریوار کے نظریات کے خلاف ہیں،ان کو نشانہ بنایا جارہا ہے ۔انہوں نے کشمیری طلبہ پر حملہ کے واقعہ کی سختی سے مذمت کی اور ہریانہ حکومت سے دستوری ذمہ داری کو پورا کرنے کا مطالبہ کیا۔انہوں نے کہا کہ دستور ی فرض یہ ہے کہ کسی بھی انسان کی جان ومال کی حفاظت حکومت کرے جس میں وہ ناکام ہوگئی ہے ۔انہوں نے سوال کرتے ہوئے کہا ” یہ حملہ کیوں کیا گیا اور کشمیریوں کو ہم کیا پیام دے رہے ہیں؟ہم تو یہ کہہ رہے کہ کشمیر ہمار ااٹوٹ حصہ ہے اور رہے گا مگر یہ کشمیری بچے جو طلبہ ہیں،ان کو مسجد سے نکلنے کے بعد نشانہ بنانے سے کیا پیام جارہا ہے ۔”صدر مجلس نے کشمیری طلبہ کی سلامتی کو یقینی بنانے پرزور دیا اور اشرا ر کے خلاف سخت کارروائی کا بھی مطالبہ کیا۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی اور سنگھ پریوار ، دستوری فرض نبھانے کے بجائے اپنے نظریات پر کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے حیدرآباد میں ہونے والے مسلم پرسنل لا بورڈ کے اجلاس عام کے سلسلہ میں کہا کہ جلد ہی اس خصوص میں پریس کانفرنس کی جائے گی اور اجلاس کا ایجنڈہ میڈیا کو دیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ 11فروری کو جلسہ عام ہوگاجس کا بہتر کوریج کرنے کی ضرورت ہے ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں